صیہونی تجزیہ کار کا اعتراف:
صیہونی حکومت نے غزہ پٹی کو قید خانے میں تبدیل کردیا ہے
نیوز نور11 اپریل/ایک صیہونی تجزیہ کار نے اس بات کےساتھ کہ تل ابیب رژیم نے غزہ پٹی کو
قید خانے میں تبدیل کردیا ہے کہا ہےکہ فلسطینیوں کے خلاف فوجی اقدامات غیر مؤثر
ثابت رہے ہیں صیہونی رژیم نے فلسطینی عوام کے انتقاضے سے سبق نہیں سیکھا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیونور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل الیوم
کےساتھ انٹرویو میں ’’رام کوہن‘‘نے اس بات کےساتھ کہ تل ابیب رژیم نے غزہ
پٹی کو قید خانے میں تبدیل کردیا ہے کہا ہےکہ فلسطینیوں کے خلاف فوجی اقدامات غیر
مؤثر ثابت رہے ہیں صیہونی رژیم نے فلسطینی عوام کے انتقاضے سے سبق نہیں سیکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ صیہونی حکام کو غزہ پٹی کے عوام کے مطالبات کو
فوری قبول کرکے موجودہ بحران کے تباہ کن نتائج کو روکنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ غز ہ کی عوام اس وقت روزمرہ کی ضروریات سے محروم ہے اس لئے اسرائیلی
فوج کی کاروائیاں غزہ کی عوام کے ملین مارچ کو روک نہیں سکتے۔
انہوں نے کہاکہ غزہ پٹی اس وقت بڑے قید خانے میں تبدیل ہوگئی ہے
اور قریباً 20 لاکھ لوگوں روزمرہ ضروریات
سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ غزہ میں بیروزگاری کی شرح 50 فیصد ہے جبکہ 70
فیصد باشندوں کا انحصار اقوام متحدہ کی امداد پر ہے۔
انہوں نے کہاکہ محاصرے کے نتیجے میں غزہ کی عوام کاباہری دنیا
کا رابطہ پوری طرح کٹ کر رہ گیا ہے علاقے کا انفراسٹریکچر پوری طرح تباہ ہوگیا ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ
صیہونی حکومت کی پالیسیاں کبھی بھی فلسطینی عوام کی آواز کو دبانے میں
کامیاب نہیں ہونگی۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ فلسطینی عوام کے مطالبات بالکل جائز
ہیں لیکن صیہونی رژیم مسلسل فلسطینیوں کو
اپنے حقوق سے محروم رکھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کی
عوام مسلسل زائد دس سال سے صیہونی حکومت کے ظالمانہ محاصرے میں ہیں اورحال ہی میں یوم الارض کے موقعے پر یہاں کی
عوام پر قابض صیہونی فوجیوں کی جارحانہ کاروائی میں کم سے کم 30 فلسطینی شہید اورہزاروں زخمی ہوئے
ہیں۔